سعودی عرب کے ایک ممتاز عالم دین اور علماء کونسل کے سینیئر رکن الشیخ عبداللہ المطلق کا ایک نیا فتویٰ سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے غیر محرم عورت مرد کی انٹرنیٹ چیٹ کو خلوت صحیحہ سے تعبیر کرتے ہوئے حرام قرار دیا ہے۔
سوشل میڈیا شیطانی افکار و خیالات کو فروغ دینے کا ایک ذریعہ بن چکا ہے۔ مسلمان نوجوانوں کو اس کے استعمال میں احتیاط سے کام لینا چاہیے۔"
سعودی عرب سے شائع ہونے والے تقریبا تمام ہی اخبارات نے الشیخ المطلق کے فتوے کو جلی سرخیوں کے ساتھ اپنی بدھ کی اشاعت میں جگہ دی ہے۔
فتویٰ نُما بیان میں سعودی علماء کونسل کے رُکن الشیخ المطلق کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے کسی نامحرم مرد کا نامحرم خاتون کے ساتھ تنہائی میں مُکالمہ 'غیر شرعی' ہے۔ سماجی میڈیا کے ذریعے نامحرم مرد و زن کے مابین چیٹنگ کے دوران شیطان انہیں گمراہ کر سکتا ہے جس کے نتیجے میں وہ کسی غلط کام میں مبتلا ہو سکتے
ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بعض اوقات مرد و زن چیٹنگ کے دوران غیر محرموں سے ایسی باتیں بھی کہہ بیٹھتے ہیں جنہیں وہ یا اور ان کا رب جانتا ہے۔ خاص طور پر خواتین کے ساتھ چیٹنگ کے دوران شیطان مردوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ میں خاص طور پر خواتین کو ہدایت کرتا ہوں کہ وہ اجنبی اور نامحرم مردوں کے ساتھ انٹرنیٹ پر کسی بھی قسم کی بات چیت سے سختی سے گریز کریں۔
عرب اخبارات میں امریکا میں ایک سعودی نوجوان کے لاپتہ ہونے کی خبر بھی بہ کثرت شائع کی گئی ہے۔ سعودی نوجوان ایک ہفتہ قبل امریکا ہی میں اپنے اہل خانہ سے رابطے کے لیے ریاست فلوریڈا روانہ ہوا مگر وہ اپنی منزل مقصود تک نہیں پہنچا اور نہ ہی اس کے ساتھ رابطہ ممکن ہو سکا ہے۔
مقامی ریڈیو 'میڈل ٹنسی' کے مطابق سعودی نوجوان چند روز قبل ریاست فلوریڈا روانہ ہوا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ فلوریڈا سے سعودی عرب میں اپنے اہل خانہ سے رابطہ کرے گا۔ اس کے بعد اس کا کوئی پتہ نہیں چلا۔